۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
تصاویر/  اجتماع بزرگ میثاق با ولایت

حوزہ / حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن نے کہا: آج ہم پر پہلے سے زیادہ واضح ہو گیا ہے کہ انقلاب کا جو راستہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے قوم کے لیے مشخص کیا تھا وہی حق ہے۔ یہ چیز جمہوریہ اسلامی، رہبر معظم انقلاب اور قومی و ملی تشخص کی حقانیت کی بہترین دلیل ہے کہ دنیا کے تمام ظالم اور اشرار لوگ اس انقلاب اور اس قوم کے وجود کے خلاف متحرک اور متحد ہو گئے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن آیت اللہ محسن اراکی نے حوزوی اداروں کی جانب سے مدرسہ فیضیہ قم میں "ولایت کے ساتھ عہد" کے عنون پر منعقدہ عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: آج اس مرکز علم و شہادت کے مرکز میں حوزویان، علماء و اساتید، جامعہ مدرسین حوزہ اور مختلف فضلاء و علماء شہادت کے لئے آمادہ اور حضرت ولی عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی خدمت کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں تاکہ وہ رہبر معظم انقلابِ اسلامی سے اپنی تجدیدِ بیعت کا اظہار کرتے ہوئے راہِ انقلاب و اسلام میں اپنی مکمل آمادگی کا اظہار و اعادہ کریں۔

انہوں نے مزید کہا: ہم بحمد اللہ حضرت ولی عصر عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے سپاہی ہیں اور جس دن سے حوزہ میں قدم رکھا ہے ہم نے اہل بیت علیہم السلام کی راہ میں خدمت اور شہادت کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔

حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن نے کہا: آج دنیا کے تمام ظالم اور اشرار لوگ اس انقلاب اور اس قوم کے وجود کے خلاف متحرک اور متحد ہو گئے ہیں اور یہی چیز جمہوریہ اسلامی، رہبر معظم انقلاب اور قومی و ملی تشخص کی حقانیت کی بہترین دلیل ہے کہ دنیا کے تمام ظالم اور اشرار لوگ انقلابِ اسلامی اور اس قوم کے وجود کے خلاف متحرک اور متحد ہو گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: ہمیں فخر ہے کہ شیطانِ بزرگ امریکہ ہمارا دشمن ہے اور ہم امریکہ کے دشمن ہیں اور ہم اس کو اپنی حقانیت کی دلیل سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا: اس عظیم اجتماع میں ہمارا پہلا بیان یہ ہے کہ ہم رہبر معظم اور انقلابِ اسلامی سے اپنی بیعت کی تجدید کرتے ہیں اور رہبر معظم انقلاب سے کہتے ہیں کہ ہم آپ کے نصب العین کے سپاہی اور اور اس پر قربان ہونے کے لئے آمادہ ہیں اور اس راستے میں اپنی جانیں دینے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔

آیت اللہ اراکی نے حالیہ فسادات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اس قسم کے فتنہ و فسادات کوئی نئی بات نہیں ہے اور درحقیقت ان واقعات میں یہاں پہلے موجود چھپے ہوئے دھارے اپنے آپ کو ظاہر کر رہے ہیں۔ جنہوں نے فوج، سیکورٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے صبر سے غلط مطلب لیتے ہوئے یہ سمجھا ہے کہ شاید جو ان کے دل میں آئے وہ کر سکتے ہیں حالانکہ یہی صبر ہماری تدبیر اور قدرت کی علامت ہے کہ جس کی وجہ سے امنیتی اداروں نے ان کے نیٹ ورکس کا پتہ لگایا ہے اور انہیں عدالتی حکام کے حوالے کیا ہے۔

انہوں نے کہا: جمہوری اسلامی ایران کا نظام تحمل اور عدل و انصاف کا حامل ہے لیکن اس تحمل و برداشت سے سازشیوں کو کسی غلط فہمی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔

اہل بیت (ع) کی راہ میں خدمت اور شہادت ہماری اولین ترجیح ہے، آیت اللہ اراکی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .